ICNA Sisters Canada https://icnasistersca.org Self Development through Character Building, Commitment and Community Work Mon, 22 Apr 2024 06:13:25 +0000 en-US hourly 1 https://wordpress.org/?v=6.5.2 https://icnasistersca.org/wp-content/uploads/2021/07/cropped-ICNACanadaLogo-32x32.jpeg ICNA Sisters Canada https://icnasistersca.org 32 32 عید سعید مبارک۔۔۔ https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%d8%b3%d8%b9%db%8c%d8%af-%d9%85%d8%a8%d8%a7%d8%b1%da%a9%db%94%db%94%db%94/ https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%d8%b3%d8%b9%db%8c%d8%af-%d9%85%d8%a8%d8%a7%d8%b1%da%a9%db%94%db%94%db%94/#respond Mon, 22 Apr 2024 06:13:25 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4548 Read More »عید سعید مبارک۔۔۔]]> افشاں نوید

 پاکستان

سرحد پر ٹرک لوڈڈ کھڑے ہیں۔۔لیکن غ زا کے لیے راستے نہیں کھل رہے۔۔۔امت مسلمہ کا ایک حصہ سسک رہا ہے۔۔
ہم خوشی کیسے منائیں۔۔ تو جان رکھیے کہ عید کا تعلق روزے کے ساتھ ہے نہ کہ مسلم امّہ کے حالات کے ساتھ۔۔
فرض کریں خلافت عثمانیہ دوبارہ قائم ہو گئی ہے۔۔۔مسلم امہ سپر پاور بن چکی ہے۔۔ دودھ شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں۔۔
ائی ایم ایف, ورلڈ بینک مسلم امّہ کے ماتحت ادارے ہیں ۔۔اقوام متحدہ میں ویٹو کے سارے اختیارات مسلم ممالک کے پاس ہیں۔۔پھر۔۔

رمضان کی رحمتوں کی برسات کا سارا پانی بہہ گیا اور میں پیٹھ پھیرے بے نیاز ہی رہی۔۔۔میں نے روزہ نہیں رکھا۔۔
تو بے روزہ داروں کی کوئی عید نہیں ہے ۔۔بلکہ یوم عید ان کے لیے یوم وعید ہے۔۔۔اپ سوچیے مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار رمضان کے ساتھ جوڑا گیا۔۔ورنہ یہ تہوار تو اس دن بھی ہو سکتا تھا جب اپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلی وحی نازل ہوئی۔۔جس دن مکہ فتح ہوا ۔۔۔
جس دن جب قران مجید نازل ہوا۔۔۔لیکن۔۔۔۔ اس تہوار کو رمضان کے ساتھ جوڑا گیا۔۔30 دن مسلمانوں نے اس سخت مشقت والے ٹریننگ کیمپ میں گزارے۔۔قبول کرنا رب کا کام ہے۔۔۔۔آپ نے اپنی ذمے داری مقدور بھر ادا کردی۔۔
۔۔ تو اب آپ کا حق ہے کہ عید کی خوشی منائیں۔۔۔اگر رمضان جانے پر دکھ منانا تھا تو پھر رمضان کے بعد شب عاشور ہونا چاہیے تھی۔۔
رمضان کا غم ہونا چاہیے تھا۔۔لیکن رمضان کا اختتام مسلمانوں کی سب سے بڑی خوشی کے تہوار “عید الفطر ” پر ہوتا ہے۔۔
ہمارے عید نہ منانے سے اہل غ زہ کی کوئی مدد نہیں ہوگی۔۔ہم یہ عید ان کے نام کریں۔۔۔گھروں پر فلس 3 کے جھنڈے لگا کر ان کے اسکارف عید گاہ میں پہن کر ان کے لیے عید کے اجتماعات میں دعا کرکے
بچوں کی عیدی سے ان کے لیے فنڈنگ کرکے۔۔اہل غز ا کو یہ مثبت پیغام جانا چاہیے کہ مسلم امہ زندہ ہے ان کی پشت پر ہے۔۔
سات اکتوبر کے بعد ہم اپنے اندر نئی ایمانی حرارت محسوس کر رہے ہیں۔۔۔

عزیز ساتھیو!
۔۔۔ اپ سب کو عید مبارک۔۔اپ کے سے جڑے سب رشتوں کو عید مبارک۔۔۔
جو لوگ رمضان میں بوجوہ روزے نہیں رکھ سکے اور دکھی رہے تو ان کا درجہ ممکن ہے روزے داروں سے بھی بڑھ کر ہو۔عید ہمارا سب سے بڑا تہوار
خوشیاں بانٹیے اور خوشیاں سمیٹیے۔۔عید سعید کا ہر لمحہ مبارک

]]>
https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%d8%b3%d8%b9%db%8c%d8%af-%d9%85%d8%a8%d8%a7%d8%b1%da%a9%db%94%db%94%db%94/feed/ 0
بچپن کی عید https://icnasistersca.org/%d8%a8%da%86%d9%be%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%b9%db%8c%d8%af/ https://icnasistersca.org/%d8%a8%da%86%d9%be%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%b9%db%8c%d8%af/#respond Thu, 18 Apr 2024 18:11:35 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4545 Read More »بچپن کی عید]]> شہلا خضر

 کراچی پاکستان

زندگی کے کسی بھی دور میں بچپن کی نٹ کھٹ یادیں جب سر اٹھائیں تو چہرے پر ہلکی سی مسکراہٹ ضرور لے آتی ہیں 
ہمارا بچپن بھی اسی طرح کی شوخ چنچل اور معصوم یادوں سے بھرا پڑا ہے ۔۔
رمضان المبارک میں اپنے چھوٹے بچوں کی روزہ رکھنے کی ضد ہمیں اپنے بچپن کے اس دور کی طرف لے جاتی ہے جب ہم ابھی روزہ رکھنے کی عمر میں نہیں پہنچے تھے اور اگر ہماری آنکھ صحری کے وقت اتفاقا” کھل جاتی تو ضد کر کے روزہ رکھتے۔۔والدہ صاحبہ بہت محبت سے ہمیں سمجھاتیں کہ چھوٹے بچوں کا آدھے دن کا روزہ ہوتا ہے ،کیونکہ ﷲتعالی بچوں سے بہت محبت کرتے ہیں تو اس لیے بچوں کے روزے بھی آسان رکھے گۓ ہیں ۔۔۔۔۔۔اور پھر دوپہر میں “اسپیشل افطاری” ہماری خاطر بنائ جاتی ،اور اس طرح روزہ رکھنے کا شوق بھیی بر قرار رہتا  اور کمسنی میں طبیعت پر زیادہ بار بھی نہ پڑتا ٫.۔۔۔۔۔۔۔
تراویح کا۔ خصوصی اہتمام ہوتا .بڑے بھائ تو والد صاحب کے ساتھ مسجد جاتے اور امیّ جان باجی اور پھپھو سب بڑے سے صحن میں جاۓ نماز۔ بچھا کر نمازاور تراویح ادا کرتے ۔۔۔ ہماری بڑی اہم ڈیوٹی لگائ جاتی ۔۔۔۔وہ یہ کہ ماچس کی تیلیوں پر سب کی تراویح گنتے جائیں ۔۔۔ اور یہ دلچسپ کام کرتے ہوۓ خود کو بہت” معتبر” محسوس کرتے ۔۔۔۔۔اپنی گڑیا کے کچن سیٹ کی پتیلی میں ایک ایک تیلی کو جمع کرتے ۔کئ بار باجی کی گنتی غلط ہو جاتی پر میری گنتی پر سب کو پکا بھروسہ تھا کیونکہ میں نے گنتی کے لیۓ دو الگ رنگ کی پتیلیاں رکھی تھیں ،ہری پتیلی میں پڑھی گئ تراویح ، اور لال پتیلی میں نہ پڑھی گئ تراویح کی تیلیاں ۔۔۔۔!۔
عید کے کپڑے ہمیشہ تیار ہونے کے بعد ہمارے سپرد کیۓ جاتے ،ہمارے بچپن میں بچوں سے ان کی مرضی کا رنگ اور ڈیزائن پو چھنے کا کوئ تصور نہی تھا ۔۔۔۔۔ والدین جو بھی دلواتے ہم اسے حاصل کر کے خوشی سے باغ باغ ہو جاتے ،ان سادے سے رنگ برنگے کپڑوں کے ملکیت ملنے پر ناقابل بیان خوشی محسوس کرتے ، اس خوشی کی۔جھلک آج کے دور کے بچوں کو ان کی پسند اور خواہش کے مطابق سب کچھ دلوانے کے بعد بھی نہیں دکھتی ۔خیر تو جناب بات ہو رہی ہے ہمارے بچپن کی تو جناب ہم اپنے عید کے جوڑے اور چپلوں کو امی جان کی نظر سے بچ کر ، کئ بار چپکے سے نکال کر سراہنے کے بعد احتیاط سے واپس رکھ دیتے کیونکہ امی جان کا کہنا تھا کہ” بار بار کپڑوں کو دیکھنے سے ان کا نیا پن ختم ہو جا تا ہے “!۔۔ ایسے پیارے چمچماتے جوتے اور چمکتا دمکتا لباس پہننےکا موقع ہمیں عید کو ہی ملتا تھا۔۔۔۔ آج ہمارے بچوں کی نظروں میں شائد اسی لیۓ ہر چیز کی قدر و قیمت ختم ہو گئ ہےکیونکہ ہم ان کی ہر خواہش زبان پر آنے سے پہلے ہی پوری کر دیتے ہیں !۔عید کا تہوار ہو اور” عید کارڑ” نہ دیۓ جائیں یہ تو ناممکن بات ہو گئ۔ ۔۔جی جناب ہمارے بچپن میں فردا” فردا” ،درجہ بہ درجہ ہر رشتہ دار کو عید کارڑ دینے کا رواج تھا اور عید کارڑ نہ دینا بہت معیوب تصور کیا جاتا تھا ۔ہمارے بہت سے رشتے دار مختلف شہروں میں رہائش پزیر تھے ،عید سے دس روز پہلے سے عید کارڑ آنے کا سلسلہ جب شروع ہوتا تو چاند رات تک“ڈاکیا چاچا “کو عیدی دے کر عید کارڑز کی” آخری کھیپ” وصول کرنے پر ختم ہوتا ۔عید کارڑز پر دلچسپ اشعار لکھنا بھی خوش زوقی کی نشانی سمجھا جاتا تھا ۔۔۔۔مثلا”
1_ ۔ڈبے پہ ڈبہ ڈ بے میں کیک
میری دوست شازیہ لاکھوں میں ایک
(نوٹ : دوسرے فقرے میں دوست کا نام تبدیل کر کے سب کو یہی شعر بجھوا دیتے )
2_ چاول چنتے چنتے نیند آگئ
صبح اٹھ کے دیکھا تو عید آگئ
آجکل کے بچے اپنے دوستوں اور رشتے داروں کی لکھائ سے خصوصی طور سے لکھے گۓ ان عید کارڈز کی اچھوتی خوشی سے محروم ہو گۓ ہیں۔،واٹس ایپ پر فیملی اور براڈ کاسٹ لسٹ گروپس کے سو دو سو ممبرز کو “گوگل بابا “ پر موجود بنے بناۓ ” برقی کارڑ “ایک ہی کلک (click) میں پوسٹ کر کے بھگتا دیا جاتا ہے ۔
آج انٹرنیٹ پر موجود ہزاروں میل دور بسنے والے “فیس بک فرینڈز “کو “عید گریٹنگز”( Eid greetings) بجھوانے کا وقت تو دستیاب ہے ،،پر اپنے پڑوس کے افراد سے سلام دعاکرنے کی بھی فرصت نہی ..۔۔۔۔۔ !
چاند رات ہزاروں خوشیاں لے کر آتی امی جان دادی حضور کے خاندانی” شیر خرمہ ” اور عید کی نماز کے کپڑوں کی تیاری میں مگن ہو جاتیں ۔۔باجی جان گھر میں خصوصی طور سے مہندی کا عرق تیار کرتیں ،اور تنکے سے ہم سب کی ہتھیلیاں خوبصورت مہندی کے ڈیزائن سے سجاتیں ۔۔۔۔۔!
” عیدی” کے تازہ نوٹ اپنے چھوٹے سے بٹوے میں جمع کرنا عید کے روز سب سے” اہم مشن ” ہوتا ۔۔۔
دس روپے کے ہرے رنگ کے نوٹ کی عیدی ہمیں دل و جان سے زیادہ عزیز ہوتی ۔۔۔۔۔۔۔ آج ہمارے بچے جیب خرچ میں اتنے زیادہ پیسے لیتے ہیں کہ اب ان کی نظر میں 500 یا100 کی عیدی کی وہ اہمیت نہی جو اس وقت کے 10 روپے کے نوٹ میں تھی
ہمارےبچپن میں محلے کے سب افراد ایک دوسرے سے واقف ہوتے تھے کیونکہ اس زمانے میں سارا وقت موبائل اور انٹرنیٹ پر صرف نہی کیا جاتا تھا بلکہ آس پڑوس کی خبر گیری اور احساس کرنا تہزیب کا حصہ تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔اسی لیۓ ہم سب بچے بے فکری سے ایک دوسرے کے گھر جاتے اور خوب کھیلتے ۔عید کے روز بھی ہم ا پنی تمام سہیلیوں کے” ٹولے” کے ساتھ ایکدوسرے کے گھر عید مبارک کہنے جاتے اور خوب عیدی جمع کر کے لوٹتے ۔چیز والی دکان سے ڈھیروں من پسند اشیاء عیدی کے پیسوں سے خریدتے اور مل کر” پارٹی” کرتے،۔شام کو چچا جان کی فیملی آجاتی سب مل کر پر تکلف دعوت سے لطف اندوز ہوتے اور خوش گپیوں میں مصروف ہو جاتے ۔ہم سب کزنز مل کر دالان میں “پکڑن پکڑائ ‘”کھیلتے 

یوں ہنستے کھیلتے اور اپنوں کے ساتھ خوشیاں بانٹتے ہماری” بچپن کی عید ” کا اختتام ہوتا ۔ ۔۔۔۔۔۔ عید پر اپنے بڑوں سے ملنے جانا۔انُ کی دعائیں لینا ، رشتے داروں سے بزات خود مل کر تحائف کا تبادلہ کرنا یہ سب ہماری وہ روایات ہیں جن کے بغیر عید کی خوشیا ں ادھوری اور پھیکی ہیں سچی بات تو یہ ہے کہ ہمارے بچپن کا دور ہو یا آج کی جدید ٹیکنالوجی کا دور ہو عید کی اصلی خوشی تو اپنوں کے ساتھ اسے منانے میں ہی ہے ۔۔۔

]]>
https://icnasistersca.org/%d8%a8%da%86%d9%be%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%b9%db%8c%d8%af/feed/ 0
شب انعام ( لیلتہ الجائزہ ) https://icnasistersca.org/%d8%b4%d8%a8-%d8%a7%d9%86%d8%b9%d8%a7%d9%85-%d9%84%db%8c%d9%84%d8%aa%db%81-%d8%a7%d9%84%d8%ac%d8%a7%d8%a6%d8%b2%db%81/ https://icnasistersca.org/%d8%b4%d8%a8-%d8%a7%d9%86%d8%b9%d8%a7%d9%85-%d9%84%db%8c%d9%84%d8%aa%db%81-%d8%a7%d9%84%d8%ac%d8%a7%d8%a6%d8%b2%db%81/#respond Tue, 16 Apr 2024 17:37:08 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4542 Read More »شب انعام ( لیلتہ الجائزہ )]]> ریشماں یسین

Mississauga

 

عید الفظر کی رات کو’ لیلۃ الجائزہ’ کہا جاتا ہے، عربی زبان میں جائزہ کے معنی ہیں ‘انعام’۔ اس لئے اس کو انعام کی رات کہا جاتا ہے کہ رمضان المبارک میں روزے دارنے جو مشقت برداشت کی ہے، اس کے انعامات اس رات میں تقسیم کیے جاتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : جب عیدکی صبح ہوتی ہے تو اللّہ تعالی فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتا ہے وہ زمین پر اترکر تمام گلیوں، راستوں کے سروں پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور ایسی آواز سے جس کو جنات اور انسان کے علاوہ ہرمخلوق سنتی ہے پکارتے ہیں کہ اے محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی امت اس رب کریم کے دربار کی طرف چلو جو بہت زیادہ عطا فرمانے والا ہے اور بڑے سے بڑے قصورکو معاف کرنے والا ہے۔
‎حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا’’رمضان المبارک کی آخری رات میں اُمّتِ محمّدﷺکی مغفرت کردی جاتی ہے۔ صحابہ کرامؓ نے عرض کیا’’ یارسول اللہﷺ! کیا وہ شبِ قدر ہے؟ آپﷺ نے فرمایا’’ نہیں۔ کام کرنے والے کو مزدوری اُس وقت دی جاتی ہے، جب وہ کام پورا کرلیتا ہے اور وہ آخری شب میں پورا ہوتا ہے، لہٰذا بخشش ہوجاتی ہے۔‘‘ (مسند احمد)
‎۔ حضرت ابو امامہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا’’جو شخص عید الفطر اور عید الاضحی کی راتوں میں عبادت کی نیّت سے قیام کرتا ہے، اُس کا دِل اُس دن بھی فوت نہیں ہوگا جس دن تمام دِل فوت ہو جائیں گے۔‘‘( ابنِ ماجہ)
بلاشبہ وہ افراد نہایت خوش قسمت ہیں کہ جنھوں نے ماہِ صیام پایا اور اپنے اوقات کو عبادات سے منور رکھا۔پورے ماہ تقویٰ کی روش اختیار کیے رکھی اور بارگاہِ ربّ العزّت میں مغفرت کے لیے دامن پھیلائے رکھا۔یہ عید ایسے ہی خوش بخت افراد کے لیے ہے اور اب اُنھیں مزدوری ملنے کا وقت ہے۔تاہم، صحابہ کرامؓ اپنی عبادات پراترانے کے بجاۓ اللّہ تعالیٰ سے قبولیت کی دعائیں کیا کرتے تھے ہم بھی اللّہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری ان ٹوٹی پھوٹی عبادات کو قبول فرمائیں اور ہماری غلطیوں کوتاہیوں گناہوں کو معاف فرمائیں اور ہمارے وہ فلسطینی بہن بھائ جو اس وقت بہت مشکل میں ہیں ان کی غیب سے مدد فرمائیں آمین یا رب العالمین

]]>
https://icnasistersca.org/%d8%b4%d8%a8-%d8%a7%d9%86%d8%b9%d8%a7%d9%85-%d9%84%db%8c%d9%84%d8%aa%db%81-%d8%a7%d9%84%d8%ac%d8%a7%d8%a6%d8%b2%db%81/feed/ 0
دعا https://icnasistersca.org/%d8%af%d8%b9%d8%a7/ https://icnasistersca.org/%d8%af%d8%b9%d8%a7/#respond Tue, 16 Apr 2024 17:11:11 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4531 Read More »دعا]]>  ناظمہ بنت عبدالرّحمٰن
ملٹن , کینڈا

خشیّت بھرے دل سے اٹھتی یہ دعا ہے
لذّتَ دیدار عطا ہو اصل یہی منشا ہے
امانت کو رکھ سنبھال، خیانت سے دورُ رہوں
فیشن اِس دور کے، جہالت سے دورُ رہوں
شامل مجھے بھی کر دے عِلِّیُّوࣿنَ و الࣿابࣿرَارِ میں
کتٰبُُ مّرقوُمُُہ ، ہو پھِر المُقرَّ بُوࣿنَ کے حصار میں
چہرے کی پہچان ہو ، نَضࣿرَتہَ النَّعِیمہِ سے!
مِن جانبِ رحمٰن ہو رَّ حِیࣿقٍ مَّخࣿتُوࣿمہٍ سے!
کوشش تیز کرو تم اےِ بنتِ عبد الّر حماٰن !
سبقت لے جاؤں ، بازی لے جاؤں
آخرت کی فکر دنیا میں ہی کر جاؤں
“ فَلࣿیَتَنَا فَسِ الࣿمُتَنَاُفِسُوࣿن” والی بازی کا فہم پاؤں
تقویٰ و تزکیہ و انکساری، کی ہیں دُعائیں
شراب طہور سے لیکر عَیَناً سَلࣿسَبِیلًا عطاء کرنا
چشمئہ تسنیم کے عُیّون سے بھی تواضع کرنا
نغمۂ نعیم جنت کے قابل تقدیر بنا دینا
کوتاہیاں ساری ذوالجلال درگزر کر دینا
خوشیاں عید کی ہونگی تیری رضا پا کر

]]>
https://icnasistersca.org/%d8%af%d8%b9%d8%a7/feed/ 0
مزدور کی مزدوری ملنے کا وقت https://icnasistersca.org/%d9%85%d8%b2%d8%af%d9%88%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%b2%d8%af%d9%88%d8%b1%db%8c-%d9%85%d9%84%d9%86%db%92-%da%a9%d8%a7-%d9%88%d9%82%d8%aa/ https://icnasistersca.org/%d9%85%d8%b2%d8%af%d9%88%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%b2%d8%af%d9%88%d8%b1%db%8c-%d9%85%d9%84%d9%86%db%92-%da%a9%d8%a7-%d9%88%d9%82%d8%aa/#respond Thu, 11 Apr 2024 20:10:39 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4524 Read More »مزدور کی مزدوری ملنے کا وقت]]> عائشہ ندیم اوشوا

ماہ رمضان اپنی تمام رحمتیں، برکتیں بکھیر کر رخصت کے لئے تیار کھڑا ہے۔ اس ماہ دن میں آپ سب نے صیام اور راتوں میں قیام کے ذریعے بہت اجر کمایا۔ صدقات کے ذریعے، استغفار کے ذریعے خود کو جہنم سے دور کرنے کی پوری کوشش کی۔ اللہ ان تمام محنتوں کو قبول فرمائے۔ آمین ۔ جو وقت، جو مال جو صلاحیت بھی اس کی راہ میں لگائی جائے وہ اس کا بہترین صلہ دینے والی ہستی ہے۔ اسی لئے تو قرض حسنہ کی بات کہتا ہے۔ جب ایک مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ اللہ ان لوگوں کی مزدوری روک رکھے جو اس کی راہ میں جہاد کبیر کرتے ہیں۔ یہ رات شوال کی پہلی رات مزدور کو مزدوری ملنے کی رات ہے۔ جیسے پورا ماہ اللہ کے حضور کھڑے ہوئے تو اب لائن بنا کر اپنی مزدوری وصول کرنے جانا ہے۔ یہ ہمارا pay-day ہے۔ روزے کا اجر تو اللہ کے ذمے ہے ہی لیکن وہ اس دنیا میں بھی نامراد نہیں کرتا۔ اس رات میں اپنے رب کے حضور سجدہ شکر بجا لائیں اور مزدوری میں رحمتیں، برکتیں، سکینت، عافیت، صحت، تندرستی، دنیا اور آخرت کی بھلائی سب مانگ لیں۔ یقین رکھیں ہمارے رب کا دامن بہت وسیع ہے وہ دینے میں کوئی کمی نہیں رکھتا۔اس کی جیب بھی بڑی ہے اور دل بھی اور ہاتھ بھی۔ بس کہیں ایسا نہ ہو کہ جب مزدوری بانٹی جا رہی تھی تو ہم لائن سے غائب تھے۔
اس رات کو ضائع ہونے سے بچا لیں۔

]]> https://icnasistersca.org/%d9%85%d8%b2%d8%af%d9%88%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%b2%d8%af%d9%88%d8%b1%db%8c-%d9%85%d9%84%d9%86%db%92-%da%a9%d8%a7-%d9%88%d9%82%d8%aa/feed/ 0 Do not forget https://icnasistersca.org/do-not-forget/ https://icnasistersca.org/do-not-forget/#respond Wed, 10 Apr 2024 07:05:52 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4520 Hafsa Shakeel

Hamilton 


]]>
https://icnasistersca.org/do-not-forget/feed/ 0
عید یوم تشکر https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%db%8c%d9%88%d9%85-%d8%aa%d8%b4%da%a9%d8%b1/ https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%db%8c%d9%88%d9%85-%d8%aa%d8%b4%da%a9%d8%b1/#respond Wed, 10 Apr 2024 06:59:21 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4517 Read More »عید یوم تشکر]]> Riffat Iqbal

Mississauga

اللہ کی بخشی ہوئی حکمت دانائی اور بصیرت کا اولین تقاضا تھا کہ انسان اپنے رب کی جناب میں شکر گزاری اوراحسان مندی کا رویہ اختیار کرے – وہ اپنے قلب و ذہن کی گہرائیوں میں اس بات یقین و شعور بھی رکھتا ہو کہ جو کچھ نصیب ہے خدا کا دیا ہوا ہے – اپنی زبان سے اعتراف اور عملاً بھی اسکی نافرمانی سے پرہیز کر کے اس کی رضا کی طلب میں دوڑ دھوپ کر کے، اس کے دئیے ہوئے انعامات کو اس کے بندوں تک بھی پہنچائے، اور یہ ثابت کر دے کہ وہ فی الواقع اپنے اللہ کا احسان مند ہے –
اللہ کی ہم سے یہ محبت ہے کہ وہ ہمیں شکر گزاری کے اعلیٰ مرتبے پر دیکھنا چاہتا ہے – جبھی اس نے اپنے تعارف کے لئیے انبیاء بھیجے اور قرآن جیسی بیش بہا کتاب سے نوازا – جس کی یہ خوبصورتی ہے کہ جوں جوں ہم اپنے رب سے جڑتے جاتے ہیں یہ ہمیں چلتا پھرتا نظر آتا ہے – اصل شکر گزار بندہ وہی ہے جو زبان سے نعمت کا اعتراف بھی کرے اور اس کے ساتھ اس کی دی ہوئی نعمتوں سے وہی کام لے جو رب کائنات کی رضا مندی کا تقاضا ہو- قرآن میں بعض مقامات پر ایمان اور شکر کا تعلق کفر کے مقابلے میں استعمال ہوا ہے – اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ایمان کی آبیاری فی الحقیقت شکر گزار ی کا لازمی تقاضا ہے – جہاں شکر ہو گا ایمان ضرور ہوگا-اسی شکر کی ادائیگی کا ایک عالمگیر احساس ہمیں رمضان المبارک میں دنیا کے چپے چپے میں ہو تا ہے


جو زندگی کے جس موڑ پر ہے روزے رکھ رہا ہے چاہے سوکھی روٹی ہی اس کی سحری اور افطار ہو روزے رکھ رہا ہے، چاہے دنیا کی طاغوتی قوتوں کے تابڑ توڑ حملوں نے بستیوں اور گلشنوں کو ملبوں میں تبدیل کر دیا ہو، رمضان کے روزے کے اختتام پر عید گاہ میں جائے گا اور اپنے عزیز اقارب اور مسلمان بہن بھائیوں کے ساتھ مل کر اللہ کی تسبیح و تعظیم بیان کرے گا، مصافحہ کرے گا، گلے ملے گا، یہ اعتراف شکر ہے، بندگی رب کا تقاضا ہے، اے رب آنکھیں اشک بار ہیں دل کرچی کرچی ہیں لیکن ہم پورے ماہ بھی تیرے تابعدار تھے اور آج بھی تہہ دل سے تیرے مشکور ہیں – ہمیں مقبول بندوں میں شامل کر لے-

دراصل رمضان جو کہ جشن قرآن کا مہینہ ہے – اس ماہ میں ہر شخص قرآن سے گزر کر اپنے رب سے بے حد قریب ہو جاتا ہے – روزے کی حالت میں مسلمان اپنے آپ کو حلال چیزوں سے روک لیتا ہے، مثلاً کھانا کھانے سے رک گیا، پانی پینے سے رک گیا – اللہ نے روک دیا، رک گیا –
پھر جب ہم اللہ کے بہترین کلام کو سمجھ کر پڑھتے ہوئے گزرتے ہیں تو رب کی پہچان ہوتی ہے، اس سے تعلق میں اضافہ ہو تا ہے – بے شک وہ تو ہر پل اک نئی شان میں ہے – تو بلکل تربیت کے اس ماہ کے عین بعد ہمیں شکر کا بھر پور دن عطا فرماتا ہے – جس کی گرمجوشی کے جذبات ہر دل میں ابھر ابھر کر کبھی اشک بن کر کبھی مسکراہٹ کے پھول بن کر ابھر کر سامنے آتے ہیں –
حد استطاعت نئے لباس ملبوس کر کے من پسند لذیذ کھانوں کے خوان سجا کر خود بھی خوش ہوتے ہیں اور اپنے اہل خانہ، بہن بھائیوں اور اپنے ارد گرد رہنے والوں کو بھی خوشیوں میں شامل کرتے ہیں –

نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کے دور حیات سے پتہ چلتا ہے کہ اس دن دوڑ کے مقابلے منعقد ہوتے تھے کیونکہ ہنسنا مسکرانا دین کا حصہ ہیں، دین ہم سے رہبانیت تو نہیں چاہتا-تو شکر گزاری کا یہ دن ہم رب کی یاد کے ساتھ اس کی کبریائی بیان کرتے ہوئے اس طرح گزارتے ہیں کہ یہ دن روزہ داروں کے لیے رب کا تحفہ ہے اور یہ تحفہ ہمیں ہمارا رب عین روزے کے بعد عطا فرما دیتا ہے کہ وہ تو بندوں کو گلے لگانے میں دیر کہاں کرتا ہے 
فرشتے عید گاہ جاتے ہوئے راستے میں سلام پیش کرتے ہیں اور مصافحہ کر تے ہیں –عید کی یہ انمول ساعتيں ہم امت مسلمہ کو مبارک ہو ں-
اے رب ہم تیرے شکر گزار ہیں کہ تو نے ہمیں شکریہ کے یہ دن عطا فرمائے – 🌷🌷🌷

]]>
https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%db%8c%d9%88%d9%85-%d8%aa%d8%b4%da%a9%d8%b1/feed/ 0
عید مبارک https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%d9%85%d8%a8%d8%a7%d8%b1%da%a9/ https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%d9%85%d8%a8%d8%a7%d8%b1%da%a9/#comments Wed, 10 Apr 2024 06:50:58 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4514 Read More »عید مبارک]]> ثمینہ ضیاء۔۔۔

oshawa

 

 

عید مبارک اے میرے کشمیر و فلسطین💝
کاش میں یاروں فلسطین کا باسی ہوتا
ورنہ اس شہر مقدس کی مٹی ہوتا
یا تو میں مسجد اقصی کا مینارہ ہوتا
یا اسی پیاری سی مسجد کی میں جالی ہوتا
یا فلسطین کی گرتی ہوئی بارش ہوتا
یا اسی شہر کے دریا کا پانی ہوتا
یا تو میں روضہ اقدس کا محافظ ہوتا
یا فلسطین کی سرحد کا غازی ہوتا
کاش میں یاروں فلسطین کا باسی ہوتا
ورنہ اس شہر مقدس کی میں مٹی ہوتا
عید مبارک اے میرے کشمیر و فلسطین۔🇵🇸
میری عید میری مظلوم کشمیر و فلسطینی بہنوں کے نام۔۔۔

میری پیاری بہنوں تمارے درد کرب و الم کو ہم نہیں پہنچ سکتے۔تم عزیمت کی داستان ہوں ۔سب کچھ کھو کر بھی حسبی اللہ کا ورد سبحان اللہ ۔ہم حالت امن میں تم حالت جنگ میں ، تم تو نہ جانے ایمان کے کس لیول پر ہوں تمیں تو دیکھ کر صحابیات کا دور یاد اجاتا ہے۔ اب میں سمجھ سکتی ہوں کہ مکی دور کے ظلم وستم کیا ہوتے ہوں گے ۔

اے حضرت سمعیہ رضی اللہ عنہا کے نقش قدم پر چلنے والی بہنوں ۔۔۔۔۔۔تم فکر نہیں کرو آزمائش کی یہ گھڑی موت تک ہی تو ہے پھر تو رب کی حسین جنت تماری منظر ہے ۔۔۔تم یقین کرو پورے رمضان تمارے لئے دل بہت غم زدہ رہا اور اللہ سے بہت دعائیں کی ہیں ۔دل دکھ سے بھرا ہوا ہیں ۔ہم تم سے شرمندہ ہیں۔یہ عید تمیں بھی مبارک ہوں ۔۔مجھے حیرت ہوتی ہے جب تمیں انتہائی تکلیف دہ حالت میں بھی حجاب اور جلباب میں دیکھتی یوں۔۔یہ ایمان تمیں کیسے حاصل ہوا کبھی ملو گی تو ضرور بتانا ۔میری زخم کھاتی بہنوں دل چاہتا ہے تم تک پہنچوں اور گلے لگا کر کہوں عید مبارک ۔۔۔۔۔
(یہ تحریر اور عید مبارک ان تمام مظلوم بہنوں کے نام جو دینا میں حق کے راستے میں کھڑی ہیں عزیمت و ہمت کے ساتھ )

]]>
https://icnasistersca.org/%d8%b9%db%8c%d8%af-%d9%85%d8%a8%d8%a7%d8%b1%da%a9/feed/ 1
انوکھا رمضان https://icnasistersca.org/%d8%a7%d9%86%d9%88%da%a9%da%be%d8%a7-%d8%b1%d9%85%d8%b6%d8%a7%d9%86/ https://icnasistersca.org/%d8%a7%d9%86%d9%88%da%a9%da%be%d8%a7-%d8%b1%d9%85%d8%b6%d8%a7%d9%86/#respond Tue, 09 Apr 2024 04:02:14 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4510 Read More »انوکھا رمضان]]> شہلا خضر 
کراچی,  پاکستان

 

رمضان کا انتظار ‘ رمضان کا استقبال اور رمضان کا فیضان ۔۔۔۔
برس ہابرس کی طرح اس بار بھی مسلم امت ایک خوبصورت مالا میں پروئ گئ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نزول قرآن کا نور چارسو کو منور کرتا رہا ۔۔۔ دلوں کےامراض شفایاب ہوتے رہے ۔۔۔۔
مناجات و عبادات میں اپنی کج عملی سے شرمسار جبینیں ذات اقدس کے روبرو سجدہ ریز ہوکر حال دل سناتی رہیں۔۔۔
تلاوت قرآن اور قیام۔اللیل کے چراغوں سے دروبام ذوفشاں ہوتے رہے ۔۔۔
پراس برس ایک مشترکہ غم سے تمام عالم اسلام کے سحر و افطار پر سکوت طاری رہا ۔۔۔۔
.دل بے کل رہے ‘ روحیں زخمی رہیں ۔۔۔۔قرار روٹھا رہا۔۔۔۔
غزہ کے شہیید ‘ غزہ کے خون آلود شکستہ بکھرے وجود’ …..اور دلفگارغزہ کاغم’
یہ غم تھا غزہ کے معصوم یتیم بے سہارالرزتے بچوں کی سہمی آنکھوں کا’ ۔۔۔۔۔
روٹی کے سوکے ٹکڑے کھا کر شکر گزاری کے کلمات ادا کرتے بے خانماں خانہ بدوش ف۔ل۔س۔ط۔ی۔ن۔ی۔و۔ں کا غم۔۔۔۔’
آسیب ذدہ ‘ ویران کھنڈرات نما مساجد بازار اور مکانات’کے اجڑ جانے کا غم۔۔۔۔۔
ملبے کے ڈھیر پر رب سے مناجات کرتے باجماعت نمازیوں کی ابتر حالت زار کا غم ۔۔۔۔۔
لمبی قطاروں میں گھاس کاسوپ حاصل کرنے والےمرجھاۓ فاقہ ذدہ چہروں کا غم’۔۔۔۔۔
الشفاء ہسپتال کے محصور 300افراد کی ہاتھ پیر بندھی ٹینکوں تلے کچلی ہوئ مسخ شدہ لاشوں پر آہ و فگاں کرتی ماؤں’ بہنوں بیٹیوں کا غم ۔۔۔۔۔…
اسی غم کی کڑھن تھی کہ جس کی بدولت برسوں سے مرغوب ا س۔ر۔ا۔ی۔ل۔ی برینڈز کی اشیاءخوردونوش کو کسی نے بھی اپنے دسترخوان کی زینت بننے نہ دیا ۔۔۔۔۔۔اور ہمیشہ کے لیۓ اپنی زندگیوں سے ان کا بائیکاٹ کرکے دم لیا۔۔۔۔
اسی غم کی کڑھن تھی کے مہنگائ کے بوجھ تلے سسکتی عوام نے بھی غزہ فنڈ میں ناقابل یقین حد تک دریا دلی سے بے شمار انفاق فی سبیل اللہ کے زریعے اپنے فلبی تعلق کا مظاہرہ کیا ‘۔۔۔۔ اور ہر کس و ناقص نے اپنا فرض۔عین سمجھ کر اس فنڈ میں اپنی حیثئیت سے بڑھ کر حصہ ڈال کر اظہار یکجہتئ امت کا اعادہ کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی غم۔کی کڑھن ہر مسجد کے منبر سے لے کر ہر گھر کی افطارکی میز پر قبولئیت کی گھڑیوں میں مانگی دعاؤں میں دکھائ دی ۔۔۔۔
تجھ سے التجا ہے کہ اے رب کریم ۔۔تو اس انوکھے رمضان میں اپنے مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کی حمائیت کے لیۓ کی جانے والی ہر سعی کو اپنی بارگاہ میں قبول فرما لے۔۔۔۔ لیلتہ القدر کی مبارک ساعتوں میں مانگی دعاؤں پر مہر قبولئیت ثبت کردے اور ف۔ل۔س۔ط۔ی ۔ن کو غاصب ص ۔ی۔ ہ ون ۔ی طاقت کے پنجے سے چھڑا کر آزادی کا نوشتہ تھما دے ۔۔۔۔۔اے رب کریم اس عید سعید کے چاندکو غزہ کے کیمپوں میں پوری آب و تاب کے ساتھ طلوع کر دے۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔اس چاند کی کرنوں سے غم و الم کی اس تاریکی کو دور کرکے فلسطین میں آزادی کا اجالا کر دے ۔۔۔۔۔۔۔اس ہلال عید کو تمام امت کے اس مشترکہ غم کے اختتام کاپیامبر بنا دے۔۔۔۔آمین یا رب العا لمین ۔

]]>
https://icnasistersca.org/%d8%a7%d9%86%d9%88%da%a9%da%be%d8%a7-%d8%b1%d9%85%d8%b6%d8%a7%d9%86/feed/ 0
ماہ رمضان الوداع https://icnasistersca.org/%d9%85%d8%a7%db%81-%d8%b1%d9%85%d8%b6%d8%a7%d9%86-%d8%a7%d9%84%d9%88%d8%af%d8%a7%d8%b9/ https://icnasistersca.org/%d9%85%d8%a7%db%81-%d8%b1%d9%85%d8%b6%d8%a7%d9%86-%d8%a7%d9%84%d9%88%d8%af%d8%a7%d8%b9/#respond Tue, 09 Apr 2024 03:39:34 +0000 https://icnasistersca.org/?p=4506 Read More »ماہ رمضان الوداع]]> یسراریحان
ٹورنٹو

زمانۂ رسالت ﷺ میں جوں جوں ماہِ رمضان کے دن گزرتے جاتے تھے صحابہ کرامؓ کی عبادات میں ذوق شوق بڑھتا جاتا تھا جیسے ہی ماہِ رمضان کی آخری راتیں آتیں تو صحابہ کرامؓ رب کی بارگاہ میں آنسو بہا کر گڑگڑاتے ہوۓ ان مبارک راتوں کو گزارتے۔رسول اﷲ ﷺ کی تعلیم بھی یہی تھی اور آپؐ کا عمل مبارک بھی یہی تھا۔حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ جب ماہِ رمضان کا آخری عشرہ آتا تو رسول اﷲ ﷺ کی عبادت میں اضافہ ہوجاتا  تو آپؐ خود بھی ان راتوں میں جاگتے اور اہل و عیال کو بھی جگاتے تھے ۔ماہِ رمضان المبارک اب ہم سے رخصت ہونے کو آیا ہے۔سحری کے پُرنور لمحات، افطاری کی بابرکت ساعتيں اور تراویح جیسے طویل قیام اب ہمیں الوداع کہہ رہے ہیں۔ جن مسلمانوں نے اس کی قدرو منزلت کو پہچانا ، وہ اپنے دامن بہت سی رحمتیں برکتیں سمیٹنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انشاء اللہ ۔

رمضان المبارک کا مہینہ ہمارے دلوں میں کدورتوں کو پاک کرنے آیا تھا۔ نفسانی خواہشات کی نجاست کو پاک کرنے آیا تھا۔ ہماری روح کو شفاف کرنے آیا تھا۔ یہ مہینہ ہمیں عبادت کی لذت دینے آیا تھا ۔رمضان تزکیہ اور صبر کا مہینہ ہے۔ اگر یہ مہینہ ہمارے دل کی اصلاح کرنے اور ہمیں اللّہ تعالیٰ کی نافرمانی سے نکالنے اور گناہوں سے دامن بچانے میں کامیاب نہیں ہوا تو پھر کونسی چیز ہمارے دل پر اثر انداز ہو گی؟ آئیے نیت کریں گنتی کے جو چند دن رہ گئے ہیں ان میں کثرت سے توبہ واستغفار کریں اور ﷲ تعالیٰ کی طرف خلوص نیت کے ساتھ رجوع کریں ۔ان راتوں میں سر بسجود ہو کر ندامت کے آنسوئوں سے اپنے نفس کے تزکیہ کے لئے دعا کریں ۔
سوچیئے۔۔۔۔ ایک رمضان سے دوسرے رمضان تک کتنے ہی روزے دار اور عبادت گزار ایسے ہیں جو کسی مجبوری کی وجہ سے روزہ اور عبادت کی سعادت سے محروم ہو جاتے ہیں ۔ آئیے عزم کریں اللہ سے مدد مانگیں اور کوشش کریں کہ   ۱ -فرض نمازوں کی پابندی قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ اسکے معنوں پر غوروفکر کرنا ھے    ۲- ہر حال میں اللّہ تعالیٰ کاذکر اور شکر ادا کرنا ھے    ۳  – اللّہ کی رضامیں راضی رہنا اور اسکی رضا کے لئے اپنا مال اللّہ کے نیک بندوں اور نیکی کے کاموں پر خرچ کرنا ھے    ۴- والدین بہن بھائیوں اور رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا ہے                                                     ۵ – غیبت ، تجسس، بدگمانی ، جھوٹ ، عیب جوئی سے ہر ممکن بچنے کی کوشش کرنی ھے    ۶   کسی کی حق تلفی نہیں کرنا اور نہ ہی کسی کا دل دکھانا ھے۔   ۷- سلام میں پہل کرنا مشکلات میں صبر وتحمل سے کام لینا ھے _یہ وہ چند کام بلکہ فرائض ہیں جن کی ادائیگی کی ہمیں فکر کرنی ھے۔رمضان کے اس پیغام پر خود بھی عمل کرنا ھے اور لوگوں تک بھی عام کرنا ھے ۔

ﷲ تعالی ہم سب کو رمضان المبارک کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس ماہ کو ہمارے لیے رحمت، مغفرت اور دوزخ سے رہائی کا مہینہ بنادے، ہمارے دلوں کو تقویٰ کے نُور سے منور فرما دے۔ آمین جہاں ہم اپنے لئے دعا کر رہے ہیں وہی جب ہم امت مسلمہ کو دیکھتے ہیں تو دل خون کے آنسو روتا ہے جو زوال کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔ اس امت میں وہ تربیت نظر نہیں آرہی جس کی ہمارے پیارے رسول صلی اللؔہ علیہ والہ وسلم نے تربیت کی تھی۔ آج امت مسلمہ ایک بے بس پرندے کی مانند دشمن کے جال میں پھنسی ہوئی ہے مگر کوئی بھی ہمت نہیں کر رہا کہ اٹھے اور اس امت کو اس جال سے نکال لے۔ سب خاموش ہیں اور ظلم ہوتا دیکھ رہے ہیں کاش اے کاش !!!‎ امت مسلمہ اپنا کھویا ہوا وقار حاصل کرنے میں پھر سے کامیاب ہو کاش مسلمانوں کی فکر و عمل کی راہیں ازسرنو بیدار ہوں تاکہ اس مسلسل کرب اور ذلت سے مسلمانوں کو نجات ملے سکے ۔اللّہ تعالیٰ مظلوم فلسطینیوں کی مدد فرماۓ بلکہ دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کو امن عطا فرماۓ ۔امت مسلمہ کو قیادت ،فہم و فراست عطا فرمائے۔ تبھی مسلمان سیاسی ، معاشی اقتصادی سائنسی تعلیمی اور دیگر شعبوں میں ترقی کر سکیں گے ۔اللّہ تعالیٰ ہمیں امت کے مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔  علامہ اقبال اپنی اس کیفیت کو کچھ اس طرح سے بیان فرماتے ہیں
اُٹھ کہ خورشید کا سامان سفر تازہ کریں
نفس سو ختۂ شام و سحر تازہ کریں
متحد ہو تو بدل ڈالو نظام جہاں
ورنہ ان بکھرے ہوئے تاروں سے کیا بات بنے گی

]]>
https://icnasistersca.org/%d9%85%d8%a7%db%81-%d8%b1%d9%85%d8%b6%d8%a7%d9%86-%d8%a7%d9%84%d9%88%d8%af%d8%a7%d8%b9/feed/ 0