Skip to content

winter for believers

  • by

افشاں نوید
اسٹاکٹن۔۔۔۔کیلیفورنیا

موسموں کا عقاید سے کیا تعلق ہے۔اس بار یہاں جمعہ کے خطبہ میں جانا۔

خطیب صاحب فرما رہے تھے کہ موسم سرما ایمان اور ایقان والوں کے لیے ایک نشانی ہے راتیں لمبی ہو گئی ہیں۔محبوب کو تنہائی درکار ہوتی ہے۔کیا ان لمبی راتوں کا ایک حصہ “محبوب” سے ملاقات کے لیے وقف نہیں ہونا چاہیے۔۔۔ان لمبی راتوں میں تلاوت قران کا اپنا ہی مزہ ہے۔۔ابتدائی رات میں نیند پوری کریں اور آخر رات میں رب سے سرگوشیاں کریں ۔یہ موسم سرما نوید ہے۔
دن چھوٹے ہیں۔ان چھوٹے دنوں کو روزے کے لیے بھی مختص کریں۔ٹھنڈے دن,نہ بھوک نہ پیاس اور رب کی رضا پوری حاصل۔۔
اگر آٹھ گھنٹے کے روزے میں پندرہ گھنٹے روزے جتنا اجر ہے تو اس موقع کو جانے کیوں دیں۔ہم تو لوٹ سیل کے انتظار میں رہتے ہیں ۔۔۔
وہ بااصرار کہہ رہے تھے کہ موسم سرما یقین والوں کا سرمایہ ہے۔اگر گاڑی کا یا گھر کا ہیٹر خراب ہو جائے تو آپ سردی میں کیسے ٹھٹر جاتے ہیں۔۔کبھی جب سرد بوائیں آپ کو گدگدائیں تو یاد کیجئے گا کہ اہل غ۔۔۔۔ز۔۔۔ہ اپنی چھت کھو چکے ہیں۔۔
وہ آسمان تلے سرد ہواؤں کو خوش امدید کہہ رہے ہیں۔جو اپنے پیارے بھی کھو چکے اور گھر بھی۔۔۔
اور سرد بوائیں ان کے جسموں کو ایسے ہی چیر رہی ہیں جیسے اپ کے نازک جسم کو۔۔۔
آپ کے اطراف میں کوئی کمبل سے محروم تو نہیں۔۔۔۔

شاخوں نے پھول,پتوں کے بوجھ اتار دہے جو کبھی اس کی زینت تھے۔ایسے ہی زمین اپنے بوجھ اگل دے گی۔زمین پر آپ کے پیروں تلے آتے پتے کیا آپ سے سرگوشی نہیں کرتے۔ان لمبی راتوں کو اسکرین پر مت گزاریے۔رات کے ایک حصے میں تلاوت کیجیے۔۔۔
لمبی نماز پڑھ کے رب سے ملاقات کیجیے ۔
یہ ملن کی راتیں ہیں۔وگ کتنا اچھا سوچتے ہیں۔۔۔۔
یہ سوچیں ہمیں ایک دوسرے سے مختلف بناتی ہیں۔۔ کبھی یوں سنا نہ سوچا کہ۔۔۔
موسم سرما ایمان کی حرارت کا مہینہ ہے۔لمبی راتیں ملن کی سرگوشیاں ہیں۔۔۔
چھوٹے دن روزہ رکھ کر پورا اجر پانے کے دن۔اور سرد ہوائیں مواخات کی جذبے کو بیدار کرنے کے لیے ہیں۔۔

مسجد سے باہر نکلے تو کاؤنٹر پر پیزا رکھے تھےاعلان ہوا کہ۔۔ دس ڈالر کا ایک۔۔۔اس کی تمام رقم اہل غ۔۔۔ز۔۔۔ہ کو جانی ہے۔
کسی نے بیس ڈالر میں خریدا۔۔کسی نے سو اور پچاس کا نوٹ ڈبے میں ڈال دیا۔کوٹس اور مفلر میں لپٹے وجود لائن باندھے کھڑے تھے پیزا خریدنے کی قطار میں اور میں سوچ رہی تھی کہ سرما ایقان کا کیسا خزانہ لیے ہوئےہے۔۔۔

2 دسمبر 2024ء

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *