Skip to content

 نئے سال کا آغاز

 نئے سال کا آغاز

از قلم : عائشہ ندیم

 Oshawa

سال کی آخری رات کا آخری گھنٹہ چل رہا ہے۔ ابھی کچھ ہی دیر میں یہ سال اپنے ختام کو پہنچ جائے گا اور نئے سال کے آغازپر آسمانfireworks  سے رنگین ہو جائے گا۔ باہر لوگوں کی مبارک کی آوازیں جوش و جذبات سے بھرپور قہقہے بلند ہونےلگیں گے اسی نقرئی آسمان کے نیچے ایک خطہ وه بھی ہیں جہاں زمین کا رنگ آسمان کی طرح رنگین ہے لیکن وه رنگ لہو کارنگ ہے جہاں کی فضا ایک اور طرح کی آوازوں سے گونج رہی ہے وه آوازیں عورتوں اور بچوں کی چیخ و پکار کی آوازیںہیں۔ وه سرزمین جو کہ مبارک ہے اور جو انبیاء کا وطن ہے وہاں آج روتی بلکتی انسانیت تڑپ رہی ہے۔

اے سرزمین فلسطین کے مسلمانو! ہم سب تمہارے ساتھ ہیں، کیا ہوا اگر ہمارے ارباب اختیار آنکھیں اور کان لپیٹے سر پر کپڑاڈالے پڑے ہیں ہم عوام تو بیدار ہیں ہمیشہ حق کے اولین ساتھی کمزور لوگ ہی ہوا کرتے ہیں اور پھر یہی کمزور لوگ طاقت بنجاتے ہیں۔ آج بھی جن کے ہاتھ میں طاقت ہے وه طاقت کے نشے میں مدہوش ہیں۔ اک بے حسی سی بے حسی ہے !

پہلی جنگ عظیم میں 52 ماه میں ساری دنیا میں 20 ملین لوگ موت کے منہ میں پہنچے۔ دوسری جنگ عظیم میں 72 ماه میںفوجی اور غیر فوجی 53 ملین لوگ لقمہ اجل ہوئے جن میں ایٹم بم کے شکار بھی شامل ہیں۔ اور فلسطین میں اس سال کے آخری85 دن میں 20,404مسلمان شہید کر دئیے گئے محض چند دن میں ۔ اور لوگوں کو یہ نسل کشی نظر نہیں آتی۔ عجیب بے حسیسی بے حسی ہے!

میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں۔تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے۔

ایک حدیث کے مطابق گناه پر خاموش رہنے والا بھی گناه میں شامل ہے۔ واقعہ سبت میںneutral  رہنے والے بھی بندر بنادئیے گئے تھے۔ آج ہم اس گناه میں کس طرح شریک ہو سکتے ہیں کہ طاقت اور اختیار کی دیوی ہم سے ہماری ہی اولاد کیقربانی مانگ رہی ہے۔ کیسی بے حسی سی بے حسی ہے!

آخری اطلاعات آنے تک یہ بے حسی ایسے ہی جاری ہے!

میرا لالچ تو اس سب میں محض اتنا ہے کہ اگر گلی کے کونے میں لگی آگ کو نہ بجھایا گیا تو یہ پھیلتے پھیلتے میرے گھر تکبھی پہنچ جائے گی۔ اس کی راکھ اڑ کر میرے آنگن میں بھی گرے گی۔ جس فضا میں انسانی لاشوں کے تعفن کی بو رچی ہوگیمیں اس ہوا میں کس طرح سانس لے سکوں گی۔ اپنے حصے کی فضا مجھے خود ہی صاف کرنا ہو گی۔ کوئی اٹھے نہ اٹھے،کوئی سنے نہ سنے ، کوئی بولے نہ بولے، مجھے اٹھنا بھی ہے ، بولنا بھی ہے، سنانا بھی ہے۔

“اگر تم منہ موڑو گے تو ﷲ تمہاری جگہ کسی اور قوم کو لے آئے گا اور وه تم جیسے نہ ہوں گے۔” ( سوره محمد:38)

1 thought on “ نئے سال کا آغاز”

  1. Aslamoalekum sister MashaAllah ap ki tehreer puri buhet ashy lugy Allah pak ki kulm ko mzeed taket dey ameen suma ameen JzakAllah

Comments are closed.