چلو کہ منزل حسین تر
ریشماں یسین
مسی ساگا
جنّت میں نہیں جانا مجھے لگتا ہے انسان کو اپنی اس تیز رفتار زندگی میں ایسے ایک دو لوگوں کو ضرور ساتھ رکھنا چاہیے جو اچانک سے آپ سے سوال کریں“ دوست !ایمان کےکیا حالات ہیں ؟نمازوں میں کوتاہی تو نہیں ہورہی؟
قرآن کریم کی تلاوت ترجمہ تفسیر روزانہ ہوتی ہیں یا بس رمضان میں ایک بار قرآن کریم پڑھ کر سوچ لیا کہ جب وقت ہوگا تو پڑھ لیں گے ہم ان سوالات کے جوابات اسی شخص کو دیتے ہیں جو ہمارا بہترین دوست ہوتا ہے اور جس سے ہم کھل کر بات کر سکتے ہو کہ ہاں ۔۔۔۔ ہورہی ہے ۔آگے سے مزید ہم اپنے جواب کو مضبوط کرنے کے لئے کہتے ہیں کہ وقت کا پتا ہی نہیں چلتا سارا دن مصروف گزرجاتا ہے انشاء اللّہ جیسے ہی وقت ملتا ہےمجھے یہ کام بھی ضرور کرنا ہے ، ایسے میں ہمارا بہترین ساتھی دوست جس کے سامنے ہم یہ بات کہتے ہیں تو وہ جوابا ہلکی سی سرزنش اورتھوڑی سی نصیحت کرتا ہے کہ ہمت کرو میرے دوست کیا جنت میں نہیں جانا؟
پھر ہم چونکتے ہیں کہ میرا بہترین دوست مجھے جنّت میں جانے کا راستہ بتا رہا ہے اور کہ رہاہے کہ اللِّہ تعالیٰ نے ہمیں اس دنیا میں ایک خاص مقصد کے لئے بھیجا تھامگر ہم وہ خاص مقصد اس دنیا کے کاموں میں تقریبا بھول چکے ہیں آخرت کی تیاری تو کیا فکر ہی نہیں یقین تو ہے کہ آخرت کا دن ہے مگر وہ پختہ یقین کہیں گم ہو گیا ہے اگر پختہ یقین ہوتا تو انسان اپنے اصل مقصد اور کاموں میں کوتاہی غفلت سستی سے کام نہ لیتا اور ڈرتا کہ ان کاموں کے بارے ضرور مجھ سے پوچھا جاۓ گا جوابدہی تو ہوگی پھر کیا جواب ہوگا ہمارا ؟ ایسے میں بہترین دوست کی بات کہ جنت میں نہیں جانا ہمیں یاد آتی ہے اس کا کہا گیا یہ ایک جملہ ہمیں واپس اس مقصد کی طرف لے آتا ہے جس کے لئے ہمیں اس دنیا میں بھیجا گیا تھا بہترین دوست وہ ہے جو آپ کو جہنم سے بچانے کی فکر کرے ،دین اسلام نے دوستی اور دوست بنانے پر بڑی تاکید کی ہے مگر اس کے ساتھ ہی ایسی دوستی سے منع کیا ہے جس پر انسان کو پچھتاوا اور پشیمانی کا سامنا ہو۔ دوستی کےمفہوم کو سمجھنا اور جس طرح اچھے دوست کی طلب کرنی چاہیے اسی طرح اپنے دوستوں کے لیے ایک اچھا اور بہترین دوست بن کر بھی دکھانا چاہیے۔ جو دوست راہ سے بھٹکے ہوئے ہیں ان کی فکر کرنی چاہیے وہ ہمارے دوست جس کی دنیا میں معمولی سی تکلیف ہم برداشت نہیں کرسکتے اور اس کے دکھ اور درد پر آنسو بہاتے ہیں کیا اسی دوست کو جہنم کی آگ میں جلتے دیکھ سکے گے ۔ اگر نہیں تو پھر خود اپنے اعمال کے ساتھ اپنے دوست کے اعمال کی بھی فکر کرنی لازمی ہے۔اپنے ساتھ دوست کو جنت میں لے جانے والے کام کرے اور اللّہ سے دعا بھی کہ وہ ہماری مدد فرماۓ آمین