عائشہ ندیم اوشوا
ماہ رمضان اپنی تمام رحمتیں، برکتیں بکھیر کر رخصت کے لئے تیار کھڑا ہے۔ اس ماہ دن میں آپ سب نے صیام اور راتوں میں قیام کے ذریعے بہت اجر کمایا۔ صدقات کے ذریعے، استغفار کے ذریعے خود کو جہنم سے دور کرنے کی پوری کوشش کی۔ اللہ ان تمام محنتوں کو قبول فرمائے۔ آمین ۔ جو وقت، جو مال جو صلاحیت بھی اس کی راہ میں لگائی جائے وہ اس کا بہترین صلہ دینے والی ہستی ہے۔ اسی لئے تو قرض حسنہ کی بات کہتا ہے۔ جب ایک مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ اللہ ان لوگوں کی مزدوری روک رکھے جو اس کی راہ میں جہاد کبیر کرتے ہیں۔ یہ رات شوال کی پہلی رات مزدور کو مزدوری ملنے کی رات ہے۔ جیسے پورا ماہ اللہ کے حضور کھڑے ہوئے تو اب لائن بنا کر اپنی مزدوری وصول کرنے جانا ہے۔ یہ ہمارا pay-day ہے۔ روزے کا اجر تو اللہ کے ذمے ہے ہی لیکن وہ اس دنیا میں بھی نامراد نہیں کرتا۔ اس رات میں اپنے رب کے حضور سجدہ شکر بجا لائیں اور مزدوری میں رحمتیں، برکتیں، سکینت، عافیت، صحت، تندرستی، دنیا اور آخرت کی بھلائی سب مانگ لیں۔ یقین رکھیں ہمارے رب کا دامن بہت وسیع ہے وہ دینے میں کوئی کمی نہیں رکھتا۔اس کی جیب بھی بڑی ہے اور دل بھی اور ہاتھ بھی۔ بس کہیں ایسا نہ ہو کہ جب مزدوری بانٹی جا رہی تھی تو ہم لائن سے غائب تھے۔
اس رات کو ضائع ہونے سے بچا لیں۔