Written By : Sara Talib
City : Ajax
لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ
سردی ہو یا گرمی ۔ بہار ہو یا خزاں دکھ ہو یا پریشانی ہمارا گھر کسی ماں کی گود سے کم نہیں ہم اپنے گھر میں پناہ اور ملکیت کا ایک احساس رکھتے ہیں۔ آزاد ملک میں اپنا چھوٹا سا گھر دنیا کی عظیم ترین نعمتوں میں سے ایک ہے۔
آج کینیڈا میں معمول سے زیادہ برف باری ہوئی ۔نہ جانے کتنے سالوں کا رکارڈ ٹوٹا۔
صبح سویرے آرام دہ بستروں سے سو کر اٹھے تو دو دو فٹ جمی کھڑکیوں ،چھتوں اور سڑکوں پر تہہ بہ تہہ برف نے استقبال کیا ۔ اسکولوں میں “سنو ڈے ” کی چھٹی کی وجہ سے بچے بھی باہر نکلے ہوئے تھے ۔لوگ خوش تھے ۔ایک دوسرے کی برف صاف کرنے میں مدد کر رہے تھے۔ چونکہ اندر کی سڑکیں زرا دیر میں صاف ہوتی ہیں ، تو جناب کسی کی گاڑی پھنسی تو کوئی مدد کر رہا ھے ۔ہم جیسے یونہی چائے کا کپ لے کر باہر نکلے تو ہمسائیوں سے علیک سلیک اور موسم پر تبادلہ خیال بھی کر لیا ۔ الحمدللہ بھائی چارے کا خوبصورت منظر دیکھنے کو ملا۔
جن کو جاب پر جانا تھا فون کر کے معلومات لے رہے تھے کیونکہ برف باری سے ہائی وے بھی قدرے تاخیر کا منظر پیش کر رہی تھیں۔اسی سردی کے موسم میں گھر کے دیگر کاموں کے ساتھ نہ مواصلات کا نظام بگڑا اور نہ کوئی بڑا حادثہ سننے میں آیا ۔ بلکہ موسم کی مناسبت سے پکوان بھی پکے ۔ خوبصورت مناظر کی تصاویر سوشل میڈیا پر آتی رہیں ۔جن کو گھروں سے کام کرنا تھا ان کی میٹینگ بھی چلتی رہی۔
رات نماز میں دل میں ایک خیال آیا ۔یہ امن یہ سکون وہ نعمت ھے جس کے لئے ہم جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہی ھے ۔اس امن اور اس سکون کا ہمیں حق ادا کرنا ھے ۔ اپنی فکر و نظر کی آبیاری قرآن اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ حسنہ کے مطابق کرنی ھے ۔نفس کو مقصدیت کے لئے تیار کرنا ھے ۔ جو علمی اور عملی مسائل آج کل شب وروز پیدا ہو رہے ہیں ان کو حل کرنے اور اپنی قوتیں صرف کرنے میں کوتاہی یا تساہل سے اجتناب کرنا ھے۔ اس امن کو راہ مستقیم پر گامزن کرنا ھے تاکہ انسانیت کی فلاح کا حق ادا ہو سکے۔
Sara Talib❄️🌫️❄️