ثمینہ ضیاء۔۔۔
oshawa
عید مبارک اے میرے کشمیر و فلسطین💝
کاش میں یاروں فلسطین کا باسی ہوتا
ورنہ اس شہر مقدس کی مٹی ہوتا
یا تو میں مسجد اقصی کا مینارہ ہوتا
یا اسی پیاری سی مسجد کی میں جالی ہوتا
یا فلسطین کی گرتی ہوئی بارش ہوتا
یا اسی شہر کے دریا کا پانی ہوتا
یا تو میں روضہ اقدس کا محافظ ہوتا
یا فلسطین کی سرحد کا غازی ہوتا
کاش میں یاروں فلسطین کا باسی ہوتا
ورنہ اس شہر مقدس کی میں مٹی ہوتا
عید مبارک اے میرے کشمیر و فلسطین۔🇵🇸
میری عید میری مظلوم کشمیر و فلسطینی بہنوں کے نام۔۔۔
میری پیاری بہنوں تمارے درد کرب و الم کو ہم نہیں پہنچ سکتے۔تم عزیمت کی داستان ہوں ۔سب کچھ کھو کر بھی حسبی اللہ کا ورد سبحان اللہ ۔ہم حالت امن میں تم حالت جنگ میں ، تم تو نہ جانے ایمان کے کس لیول پر ہوں تمیں تو دیکھ کر صحابیات کا دور یاد اجاتا ہے۔ اب میں سمجھ سکتی ہوں کہ مکی دور کے ظلم وستم کیا ہوتے ہوں گے ۔
اے حضرت سمعیہ رضی اللہ عنہا کے نقش قدم پر چلنے والی بہنوں ۔۔۔۔۔۔تم فکر نہیں کرو آزمائش کی یہ گھڑی موت تک ہی تو ہے پھر تو رب کی حسین جنت تماری منظر ہے ۔۔۔تم یقین کرو پورے رمضان تمارے لئے دل بہت غم زدہ رہا اور اللہ سے بہت دعائیں کی ہیں ۔دل دکھ سے بھرا ہوا ہیں ۔ہم تم سے شرمندہ ہیں۔یہ عید تمیں بھی مبارک ہوں ۔۔مجھے حیرت ہوتی ہے جب تمیں انتہائی تکلیف دہ حالت میں بھی حجاب اور جلباب میں دیکھتی یوں۔۔یہ ایمان تمیں کیسے حاصل ہوا کبھی ملو گی تو ضرور بتانا ۔میری زخم کھاتی بہنوں دل چاہتا ہے تم تک پہنچوں اور گلے لگا کر کہوں عید مبارک ۔۔۔۔۔
(یہ تحریر اور عید مبارک ان تمام مظلوم بہنوں کے نام جو دینا میں حق کے راستے میں کھڑی ہیں عزیمت و ہمت کے ساتھ )
Masha Allah beautiful ❤️
Comments are closed.