سالانہ پروجیکٹ گھر کو ڈی کلٹر کرنا
تحریر: نیر تاباں
نیوفاونڈ لینڈ
گھر کو ڈی کلٹر کرنا سالانہ پروجیکٹ ہی نہیں، بلکہ گھر کو سِمٹا ہوا اور clutter-free رکھنا روز کا عمل ہے۔اس کے بارے میں ایک تو وہی اصول جو چند دن پہلے بھی ذکر کیا کہ روز بیس منٹ گھر کا کوئی ایک حصہ صاف کرنے سے مستقل بنیادوں پر گھر کو صاف رکھا جا سکتا ہے۔ کبھی کچن کا دراز، کبھی بچوں کی الماری، کسی دن کتابیں۔ یوں روز کے بیس منٹ لگانے سے آپ خود کو بغیر کسی سٹریس اور مشکل میں ڈالے اپنا ارد گرد صاف رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ پچھلے دنوں
کا ون منٹ روول پڑھا کہ گھر کے کئی کام ایسے ہیں Gretchen Rubin جن کے کرنے میں بس منٹ ہی لگتا ہے لیکن گھر کو کلٹر فری رکھنے میں وہ ایک منٹ معاون ثابت ہوتا ہے۔
صبح جاگتے ساتھ ہی بستر سمیٹنا اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ اٹھتے ساتھ ہی رضائی، کمبل وغیرہ کھول دیں تا کہ بستر اور رضائی کمبل کو ہو لگ جائے۔ ناشتے کے بعد فورا ہی بستر سمیٹ لیا جائے۔ کمرے سے نکلتے وقت سائڈ ٹیبل سے پانی کا گلاس یا کوئی برتن ساتھ ہی لے چلیں۔
سب سے زیادہ گڑبڑ گھر سے نکلتے وقت تیاری میں اور گھر واپسی پر تھکن کی وجہ سے ہوتی ہے اور سب کچھ بکھر جاتا ہے۔ اگر اس وقت بس یہ ایک منٹ اضافی لگا لیا جائے تو گھر سمٹا ہوا رہ سکتا ہے۔ باتھ روم میں وضو کے بعد،یا ہاتھ منہ دھونے، دانت صاف کرنے کے بعد ساتھ ہی کاؤنٹر خشک کر دیا جائے۔ جوتے، کوٹ، سویٹر وغیرہ گھر داخل ہوتے ہی ادھر ادھر رکھنے کے بجائے اپنی مناسب جگہ پر رکھے جائیں۔ بچے بھی ٹوپیاں، دستانے، سکول بیگ، لنچ باکس آ کے اپنی جگہ رکھ دیں۔ اسی طرح چابیاں، ہیلمٹ وغیرہ بھی ایک منٹ لگا کر وہاں رکھا جائے جہاں اس کی جگہ ہے۔
چکنے برتن یا دیگچیاں پتیلیاں دھونے میں تو وقت لگتا ہے لیکن جن برتنوں میں چکنائی نہ ہو جیسے آئس کریم کا بول یا ملک شیک والا گلاس، اسے ساتھ ہی دھو دیا جائے۔
ریموٹ کنٹرول، چارجر وغیرہ سارے گھر میں بکھرنے کے بجائے کوئی مخصوص جگہ ہو جہاں رکھ دیے جائیں۔
کتابیں، میگزین، بورڈ گی یہاں وہاں رکھنے کے بجائے مخصوص جگہ پر رکھیں۔
جہاں پانی پیئیں، گلاس وہیں چھوڑ دینے کے بجائے اٹھتے وقت ساتھ اٹھائیں اور دھو کر واپس رکھ دیں۔
ایک عادت بنا لیں بس! جب بھی کوئی کام کریں تو کام کے ختم ہوتے ہی ایک منٹ لگا کر چیز واپس رکھ دیں۔ ہتھوڑی اور کیلوں کا کام ہے یا سوئی دھاگے اور قینچی کا۔ ناخن کاٹے ہیں یا سبزی کاٹی ہے۔ کام ختم، چیز واپس جگہ پر۔
اس طرح کی اور بہت سی چیزیں ہو سکتی ہیں جو ممکن ہے پہلے سے آپ کی روٹین میں شامل ہوں گی، یا پھر آپ انہیں ایک ایک کر کے اپنے اہداف میں شامل کر سکتے ہیں۔ متعدد ریسرچز اس بات کو ثابت کرتی ہیں کہ آس پاس کا صاف ماحول انسان کی ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتا ہے، اور اس کے فوکس کے لئے بھی اچھا ہے۔یقیناً آپ نے خود بھی الماری، دراز، گاڑی وغیرہ صاف کرنے کے بعد کے سکون کو محسوس کیا ہو گا۔ بعض اوقات ذہنی سکون کی خاطر بڑے جتن کرنے پڑتے ہیں، اور کبھی دیکھیے تو سہی! بس ایک منٹ لگتا ہے۔
بنیادی خیال Joshua Becker کی تحریر سے ماخوذ