Skip to content

زباں کی جنبش میں پنہاں راز کائنات

  • by

شمائلہ عتیق 

 
جی ھاں زباں کی جنبش، حروف کا بننا اور لفظوں میں ڈھلنا،اس میں کائنات کے ہزاروں راز پوشیدہ ہیں، بس دیکھنے والی نظر،سوچنے والا ذہن اور ان سے اثر لینے والا دل ہونا چاہئے۔یہ کائنات ایک ایسی پراسرار جگہ ہے، جہاں رب کائنات نے قدم قدم پر نشانیاں چھپا دی ہیں اور دعوت دی ہے آو اور آکر تلاش کر لو۔ بنانے اور چھپانے والے کو۔ لیکن ذرا ٹھہریں اس سے پہلے کہ ہم کسی سربستہ راز سے پردہ اٹھائیں،ہم اپ کو فنجائی کی دنیا میں لے چلتے ہیں جی ہاں ۔۔۔ فنجائی یا فنگس کی دنیایہ جانداروں کی وہ قسم ہے ، جو پودوں، جانوروں اور بیکٹیریا سے مختلف ہیں۔ زمین میں اس وقت تقریبا 3.8 ملین اقسام کی فنگس موجود ہیں ان میں سے کچھ سے ہم بخوبی واقف ہیں جیسے
⚡ خمیر (Yeast)جسے ہم خاص طور پر خرید کر لاتے ہیں پزا،نان،کیک بنانے کے لئے،
⚡پھپھوندی (Molds)یہ ہمارے گھر آنے والا بن بلایا ناپسندیدہ مہمان ہے,
⚡مشرومز جسے بچے بڑے بہت رغبت سے کھاتے ہیں وغیرہ۔ گو کہ یہ طب (اینٹی بایوٹکس/پنسلین، اینٹی سپریسینٹ) اور خوراک کی تیاری میں استعمال کی جاتی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ حضرت انسان نے صنعتی انقلاب کے نام پر آلودگی کا جو رائتہ زمین پر پھیلایا ہے اس کو کم کرنے،اور زندگی کو کرہ ارض پر برقرار رکھنے کے لیے فنجائی بے حد اہم کردار ادا کرتی ہے۔
یہ مردہ نامیاتی مواد کو توڑ کر غذائی اجزاء اور کاربن کی ری سائیکلنگ کرنے کے علاوہ۔مٹی، پانی، اور ہوا سے زہریلے مادے (toxins) اور آلودگیوں کو جذب اور تحلیل کرتی ہے۔ گویا کہ یہ ایک قدرتی ماحولیاتی “صفائی کارکن” ہے۔
اسی فنجائی میں سائنسدانوں نے ایسے برقی پیٹرنز کا پتہ لگایا ہے جو 50 الفاظ پر مشتمل زبان سے مشابہت رکھتے ہیں۔
رائل سوسائٹی اوپن سائنس میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق میں فنجائی کے ہائفے (وہ ساختیں جو غذائی اجزاء کو جذب کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں) کے ذریعے گزرنے والے برقی سگنلز کو ریکارڈ کیا گیا۔
چھوٹے الیکٹروڈز کا استعمال کرتے ہوئے، محققین نے برقی دھڑکنیں مشاہدہ کیں جو ایسے پیٹرنز میں جمع ہوئیں جو ایک ذخیرۂ الفاظ سے مشابہت رکھتے ہیں۔
یہ سگنلز فنجائی کو خوراک کی دستیابی یا چوٹ کے بارے میں بات چیت کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں، جو ان کے باہمی رابطہ کی ایک جھلک ہے ۔
مغرب اج بے تحاشہ ڈالرز اور انتہائی ذہین دماغوں کو استعمال کر کے اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ فنجائی میں بات چیت کرنے کی صلاحیت ہے، وہ اپنی اس تحقیق پر خوشیاں منا رہے ہیں کہ “عالمی ماحولیاتی صفائی کے کارکن” کے کچھ سربستہ رازوں سے انہوں نے پردہ اٹھا دیا اور ہمیں 1400 سال پہلے اللہ تعالی نے قران میں بتا دیا کہ کائنات کی ہر مخلوق قوت گویائی سے نوازی گئ ہے۔اور وہ اللہ کی حمد و تسبیح کرتی ہے۔
📍سورۃ الإسراء (17:44):
“تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ۗ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا”
ترجمہ:
“ساتوں آسمان اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے سب اس کی تسبیح کرتے ہیں، اور کوئی بھی چیز ایسی نہیں جو اس کی حمد کے ساتھ تسبیح نہ کرتی ہو، لیکن تم ان کی تسبیح کو سمجھ نہیں سکتے۔ بے شک وہ حلیم اور بخشنے والا ہے۔”
📍سورۃ الحشر (59:24):
“يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ”
ترجمہ:
“جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اس کی تسبیح کرتے ہیں، اور وہی غالب حکمت والا ہے۔”
📍سورۃ النور (24:41):
“أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ ۖ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهُ وَتَسْبِيحَهُ”
ترجمہ:
“کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہے، اور پرندے جو پر پھیلائے ہوئے ہیں، سب اللہ کی تسبیح کرتے ہیں؟ ہر ایک نے اپنی نماز اور تسبیح کو جان لیا ہے۔”
📍سورۃ الجمعة (62:1):
“يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ”
ترجمہ:
“جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، سب اللہ کی تسبیح کرتے ہیں، جو بادشاہ، پاکیزہ، زبردست اور حکمت والا ہے۔”
یہ آیات اس حقیقت کی جانب اشارہ کرتی ہیں کہ کائنات کی ہر مخلوق کو گویائی عطا کی گئی ہے اور وہ اللہ کی عظمت و کبریائی کو تسلیم کرتی ہے، چاہے انسان اس کی تسبیح کو سن یا سمجھ نہ سکے۔ شاعر نے بالکل سچ کہا ہے کہ “زباں کی جنبش میں پنہاں ہیں راز کائنات ” اللہ تعالی ہمیں قران سے عقل و دانش اور حکمت کے موتی چننے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین ثم امین
Citation: https://royalsocietypublishing.org/doi/10.1098/rsos.211926

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *