ناظمہ بنت عبدالرّحمٰن
ملٹن , کینڈا
خشیّت بھرے دل سے اٹھتی یہ دعا ہے
لذّتَ دیدار عطا ہو اصل یہی منشا ہے
امانت کو رکھ سنبھال، خیانت سے دورُ رہوں
فیشن اِس دور کے، جہالت سے دورُ رہوں
شامل مجھے بھی کر دے عِلِّیُّوࣿنَ و الࣿابࣿرَارِ میں
کتٰبُُ مّرقوُمُُہ ، ہو پھِر المُقرَّ بُوࣿنَ کے حصار میں
چہرے کی پہچان ہو ، نَضࣿرَتہَ النَّعِیمہِ سے!
مِن جانبِ رحمٰن ہو رَّ حِیࣿقٍ مَّخࣿتُوࣿمہٍ سے!
کوشش تیز کرو تم اےِ بنتِ عبد الّر حماٰن !
سبقت لے جاؤں ، بازی لے جاؤں
آخرت کی فکر دنیا میں ہی کر جاؤں
“ فَلࣿیَتَنَا فَسِ الࣿمُتَنَاُفِسُوࣿن” والی بازی کا فہم پاؤں
تقویٰ و تزکیہ و انکساری، کی ہیں دُعائیں
شراب طہور سے لیکر عَیَناً سَلࣿسَبِیلًا عطاء کرنا
چشمئہ تسنیم کے عُیّون سے بھی تواضع کرنا
نغمۂ نعیم جنت کے قابل تقدیر بنا دینا
کوتاہیاں ساری ذوالجلال درگزر کر دینا
خوشیاں عید کی ہونگی تیری رضا پا کر