Skip to content

خلاصه ایم جی اے میٹنگ

  • by

مورخہ 25مئی 2024
17 ذوالقعدہ 1445 AH

Zainab Sohaib

Whitby

بسم اللہ ربی
اس پُر لطف محفل کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا ۔انتہائی خوبصورت کلام پیش کرنے کے بعد سائرہ خلیل بہن نے اللھم الف بین قلوبنا کے موضوع پر دل کو چھو لینے والی تذکیر کروائی۔ابھی اس موضوع پر گفت و شنید جاری ہی تھی کہ دوران تذکیر ذرا پل کو جو ادھر اُدھر نگاہ دوڑائی تو نجانے سب چہرے شناسا سے لگے۔سب بہنوں کو دیکھ کر محبت کا ایک انوکھا احساس اجاگر ہونے لگا۔یہ بھی اللہ کا کتنا بڑا انعام ھے۔ ہال کا موسم بھی خوب سہانا تھا۔محبت کی خوشبو ہر جانب بکھری ہوئی تھی اور بہنیں آپس میں گرم جوشی سے ایک دوسرے کو گلے لگانے کو منتظر تھیں۔۔گو کہ کچھ بہنیں قبل از پروگرام اچھے سے مل چکی ہونگی لیکن ہم تو ٹرافک سے لڑتے جھگڑتے تلاوت کے اختتام پر ہی ہال میں داخل ہوئے تھے۔۔۔
اللھم الف بینا قلوبنا میں ہمیں سکھایا گیا کہ آپس کے معاملات میں صله رحمی کرنی ہے، غصه جھنجلاہٹ معاملات کو خراب کردیتے ہیں۔
ایم جی اے ایک ذمہ داری کا نام ہے حضرت عمر امیر المومنین بننے سے پہلے سخت تھے لیکن جب ذمہ داری آگئی تو ان کے اندر نرمی دیکھی گئی ۔انسان اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے خود بخود جھکنا سیکھ لیتا ہے۔انا کے بُت کو توڑ کر خود سری نہیں دکھاتا ۔اپنی رائے کی قربانی، معاملات میں ایثار ہی ذمہ داری کا حق ادا کرواتا ہے۔آپس کے باہمی تعلقات اصل میں دین کے کاموں کو آگے بڑھانے میں بہترین معاون و مددگار ہوتے ہیں!

اس دلچسپ ڈسکشن کے بعد قد افلح من تذکیٰ پر ڈسکشن کا آغاز ہوا

جس میں تربیت کسے کہتے ہیں؟ تربیت کا اظہار کن موقعوں پر ہوتا ہے۔۔ وغيره جیسے موضوع پر خوب مباحثه ہوا۔
اور اس سیشن کے اختتام سے پہلے ایک بہت ہی دل سوز چیز۔۔۔ نئی بننے والی ارکان بہنوں کا حلف ہوا۔ حلف وہ پڑھ رہی تھیں اور ہمارا ضمیر اندر سے کچوکے لگا رہا تھا کہ اللہ اس حلف کی پاسداری میں اپنی ذات سے کس حد تک کر پارہی ہوں۔۔۔ اللہ ان بہنوں کو اس حلف کا پاسدار رکھنا ان کو دین کا بہترین فرد ثابت کرنا تحریک کو بہترین انداز سے چلانے والا بنانا۔
حلف کے بعد وقفہ ہوا اور کھانے نماز کے ساتھ ساتھ اپنی نئی پرانی سب ہی بہنوں سے گرم جوشی سے ملنے کا موقع ملا اور یہ ملاقات ہی ایمان میں اضافے کے لئے بہت ہوتی ہے۔۔۔ الحمدالله!
وقفہ ختم ہوتے ہی دل کی باتوں کا سیشن ہوا اور سب نے بھرپور حصه لیتے ہوئے دل کی باتیں کہہ ڈالی۔۔ وقت تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا اور ہماری ناظمہ معصومیت کے ساتھ درخواست کیے جا رہی تھیں کہ مختصر بات رکھیں تاکہ سب بہنوں کو بات رکھنے کا موقع ملے۔ گفت و شنید اور بھرپور ڈسکشن کے بعد ہماری دیرینہ روایت کے مطابق محاسبہ کا وقت ہوا اور اس میں بھی بہنوں نے سوال کیے خوب کیے اور ہمارے نظم نے کچھ معاملات کا تحریری جواب کا وعدہ کیا اور کچھ کے تسلی بخش جوابات دینے کے بعد دعا سے نشست کا خاتمه ہوا۔

جب واپس آرہے تھے تو دل چاہ رہا تھا وقت یہیں تھم جائے انہی محبت کرنے والی بہنوں سے ایمان افروز باتیں ہوتی رہیں اور یوں ہی ہم تازہ دم ہوتے رہیں لیکن گھر تو آنا ہی تھا۔۔۔ بوجھل دل کے ساتھ مگر تازہ دم اور ایک بہترین محبت بھرا احساس لئے ہم واپس لوٹے
لیکن ان تمام بہنوں کو ایک ایک کو نام کے ساتھ یاد کیا کہ جوہمارے درمیان موجود نہیں تھیں ۔۔۔

2 thoughts on “خلاصه ایم جی اے میٹنگ”

Comments are closed.