Skip to content

خرابئ دل کے اسباب

  • by

فاطمہ راعنا
 ہیملٹن

پچھلے دنوں نعیم صدیقی صاحب کی ایک تصنیف “ تحریکی شعور “کے مطالعہ کا موقعہ ملا ۔ “خرابئ دل کے اسباب “ پر جب پہنچی تو ایک نکتہ نے جیسے قدم روک لئے اور دل میں حیرت ، افسوس اور اداسی اترتی چلی گئی ،وہ دل کی ایک بیماری کبر ہے ۔

یہ کبر بھی کیا چیز ہے کہ اس کا مرض ( کبر علم ، کبر منصب ، کبر پارسائی ، کبر ذہانت ، کبر قوت ، کبر دولت ، کبر زیرکی وچالاکی ، کبر ۔۔۔ ) جب کسی کو چھو جاتا ہے تو وہ اسے ایک ایسے مینار پر چڑھا دیتا ہے جہاں سے اسے سب بونے دیکھائی دینے لگتے ہیں ، پھر اس کے لئے پیار کے سب ہی رشتے ختم ہوجاتے ہیں ، نہ کوئی بھائی/ بہن نہ کوئی دوست نہ کوئی ہمسر ۔ بس پھر ایک ہی رشتہ رہ جاتا ہے ۔

میں صحیح تم غلط        , میں خوب تم ناخوب بلکہ بات اس سے بھی آگے بڑھ جاتی ہے ۔ سوچتی ہوں ایسا فرد اپنے لیے کیسی بے چینی اور تنہائی مول لیتا ہے۔
صد افسوس ایسا ناکام سودا !

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *