Skip to content

حقیقی محبت

By Asma Batool:

ہم میں سے ہر کوئی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور عقیدت کا بھرپور دعویٰ کرتا ہے اور آپ کی ناموس پر مرنے اور مارنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے۔۔محبت کا ثبوت تو آپ کی اطاعت اور آپ کے مشن سے محبت میں ہے ۔مقصد کی وہ لگن جو ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی میں نظر آتی ہے ۔اس کے لیے فکرمندی ایسی کے کبھی بخار کی حالت میں عکاظ کے میلوں میں جاتے ہیں تو کبھی کوہ صفا پر کھڑے ہو کر پکارتے ہیں کبھی طائف کی وادی میں پتھر کھاتے ہیں اور کبھی مکہ کے سرداروں کو خطوط لکھ کر اسلام کی دعوت پہنچانے میں فکر مند نظر آتے ہیں۔اللہ کے نبی ہمیں بھی یہ پیغام دیے گئے کہ

بلغوا عني ولو آية،

اگر تمہیں میری طرف سے ایک آیت بھی معلوم ہو تو اسے آگے پہنچاؤ ۔۔

یہ ابلاغ اور پہنچانے کی ذمہ داری ہم کہاں تک پوری کر رہے ہیں۔؟؟ ویسٹرن ملکوں میں رہتے ہوئے تو یہ ذمہ داری اور بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے یہاں نہ صرف ہمیں اپنی نسلوں کی دینی بقا کے لیے جدوجہد کرنی ہے بلکہ اپنے اردگرد کے ان لوگوں تک بھی پہنچنا ہے جن تک ا بھی اللہ کا پیغام نہیں پہنچا۔۔ آخرت میں محبت کے زبانی دعوے کام نہیں آئیں گے بلکہ آپ کی سیرت کو اپنا نا ہوگا ۔۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس کی خواہش نفس اس سنت کے تابع نہ ہو جائے جسے میں لے کر آیا ہوں” اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو اس مشن کے لیے کھپانا جس کے لیے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری زندگی صرف کردی۔ یہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حقیقی محبت کا ثبوت اور وفاداری ۔

کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

یہ جہاں چیز ہے کیا لوح قلم تیرے ہیں

محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم