Skip to content

جنگ بدر ۔۔17 رمضان المبارک

  • by

Samina Zia

Oshawa

اللہ کے راستے پر چلنے والوں کے لئے یقین ایمان محبت کا ایک معرکہ ۔ایک طرف طاقت تو دوسری طرف ایمان اور اللہ پر بھروسہ ۔تاریخ میں کیا کیا لمحے محفوظ ہیں سبحان اللہ۔
اللہ جب مدد پر آتا ہے تو فرشتوں کی فوج بھیج دیتا ہے ۔میری واردات قلبی میں دورِ نبوی کا وہ سین آج بھی محفوظ ہے جب سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کا وہ واقعہ میری تصور میں ابھر اتا ہے جب غزوہ بدر میں انصار کی طرف سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی حمایت و وفاداری کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا آپ جہاں چاہیں تشریف لے چلیں، جس سے چاہیں تعلقات استوار کریں، جس سے چاہیں کاٹ دیں، میرے مال میں سے جو چاہیں لے لیں اور جو چاہیں دے دیں ،جو آپ لیں گے وہ ہمارے اس مال سے زیادہ بہتر ہوگا جو آپ چھوڑ دیں گے اور آپ جو بھی فیصلہ کریں گے ہمارا فیصلہ بہرحال اس کے تابع ہوگا۔۔۔۔۔ خدا کی قسم اگر آپ پیش قدمی کرتے ہوئے برق عناد تک پہنچ جائیں گے تو ہم بھی آپ کے ساتھ چلیں گے اگر اپ ہمیں لے کر سمندر میں کودنا چاہیں گے تو ہم اس میں بھی کود جائیں گے ۔۔۔۔سوچتی ہوں یہ الفاظ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کس قدر خوش ہوئے ہوں گے ان کے دل کو کیسا اطمینان ملا ہوگا اور اس جانگسل معرکہ میں قدم رکھنا کتنا اسان ہو گیا ہوگا۔۔۔
آلات ہیں ،اوزار ہیں افواج ہے لیکن
وہ تین سو تیرہ کا لشکر نہیں ملتا۔
ثمینہ ضیاء ۔۔۔۔۔