Skip to content

افشاں نوید

پاکستان

بہترین دور

الحمدللہ۔۔۔۔
ایک پروگرام میں ساتھ والی نشست پر بیٹھی تھیں۔
متحرک خاتون ہیں۔سال میں کئی ماہ بیٹے کے پاس بیرون ملک گزارتی ہیں۔
ستر کے پیٹے کی خاتون ہیں۔
بولیں,”یہ آج سے بیس برس پہلے کی بات ہے۔اس وقت میں اتنی کمزور تھوڑی تھی۔سب کام دوڑ دوڑ کر کرتی تھی۔جوانی کی طاقت اور ہی ہوتی ہے۔”
میں سوچنے لگی بیس برس پہلے یہ پچاس کے پیٹے میں ہونگی۔
ایک پچاس برس کی خاتون کہے گی میں بیس,برس پہلے جتنی ایکٹو تھی اب تھوڑی ہوں گزرتا وقت بہت کچھ چھین لیتا ہے۔
چالیس برس کی عورت کف افسوس ملے گی کہ یونیورسٹی لائف میں میں کیا چیز تھی۔وقت نے بہت کچھ چھین لیا۔

ایسا کریں آپ کی جو عمر ہے آپ اس میں بیس برس کا اضافہ کرکے سوچیں کہ بیس برس بعد آپ صحت کے حوالے سے کہاں ہونگی؟
اس لیے لمحہ موجود,زندگی کا یہ دور جس سے آپ گزر رہی ہیں۔الحمدللہ,آپ کی زندگی کا سب سے خوب صورت دور ہے۔
اگر آپ پچاس, ساٹھ کے پیٹے میں ہیں۔
آپ کی پڑوسن یا کولیگ تیس کے سن کی ہے۔
تو آپ نے یہ بال دھوپ میں سفید نہیں کیے ہیں۔
آپ کے مشاھدات اور تجربات کی ڈالرز میں قیمت نہیں لگائی جاسکتی۔
آپ کا گھر,آپ کے بچے,اب ان کے بچے آپ کی اچیومنٹ ہیں۔آپ سینکڑوں آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں۔
آپ نے کچھ نہیں بھی لکھا,کوئی سوشل ورک نہیں کیا,کوئی سڑک آپ سے موسوم نہیں ہونی۔پھر بھی آپ نے معاشرے کے سب سے اہم ستون اپنے “گھر”کے لیے جو قربانیاں دی ہیں,وہی اس دنیا میں آپ کا مطلوبہ رول تھیں۔
آپ کی خوش بختی کا کیا کہنا۔ آپ لاکھوں سے بہتر ہیں۔
آپ کی آنکھیں دیکھ سکتی ہیں,
زبان ذائقہ محسوس کرتی ہے,
یہ آپ کی اگلی نسل کے گول گوتھنے آپ کے گلے میں بانہیں ڈالتے ہیں تو آپ ان کا پرجوش لمس محسوس کرتی ہیں۔
آپ کی خوش بختی پر جو لوگ رشک کرتے ہیں وہ آپ کو پتا بھی نہیں چلے گا۔
بہت سے لوگوں کے لیے آپ مثال ہیں۔
آپ نے مثالی پاکیزہ زندگی گزاری ہے۔
آپ تو آپ ہیں۔
آپ عمر کے جس دور میں ہیں اس کا لطف محسوس کیجیے۔اپنی کمزوریوں کا ذکر کیجیے نہ انھیں خود پر طاری کریں۔
بیمار اور کمزور ہونے کے لیے بوڑھا ہونا شرط نہیں ہے۔نوجوان بھی شدید نوعیت کی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔
آپ بہت اچھی حالت میں,لاکھوں سے بہتر ہیں۔
اپنے جیون کا بہترین دور جی رہی ہیں الحمدللہ

2 thoughts on “بہترین دور”

  1. واقعی عمر کے ہر حصے کو گلو شکوہ اور نا شکری میں نہیں گزارناچاہئے بلکہ اپنی زندگی کو خیر کے کاموں میں رکھنا چاہیے

Comments are closed.