Mahira Irfan
Calgary
اۓ فلسطین تیری سرزمین کے زیتون اور انجیر مرجھا گئے ہیں
تیری تکلیف ہمیں کرتی ہے غمگین
تو ادخلوا فی سلماً کافہ کی مثال ہے
تیری زمین کا ہر زخمی فرد بھی نماز پڑھنے کو تیار ہے
اے فلسطین تیری ترپ ہر دل کو رلاتی ہے
تو صبر و حوصلے کی مثال ہے
ہر آنکھ اشکبار ہے
ہر ماں غمگسار ہے
اۓ فلسطین تیری مائیں جنت کی مہمان ہیں
تیرے بچے پیدا ہونے سے پہلے ہی جان بحق ہورہے ہیں
تیرے بچوں کا کیچڑ میں سونا ہماری روح کو جھنجوڑ رہا ہے
تیرے بچوں کی ہنسی آہوں میں بدل گئی ہے
تیرے معصوم پھولوں کو تھیلیوں میں بند دیکھ کر ہر شخص کانپ رہا ہے
اۓ فلسطین ایک باپ جو اپنے بچے کے پرخچوں کو چھوٹی سی تھیلی میں بند کرتا ہے وہ وزن میں بہت بھاری ہے
باپ کی گود میں اولاد کی لاش ہمیں گرا دیتی ہے
اۓ فلسطین باپ کی آہ آسماں تک سنائی دیتی ہے
تیرے بچے جنت کے غلِمان ہیں
اۓ فلسطین تیری سرزمین کے ہر شخص کو اللہ کی مدد کا انتظار ہے
تیری سر زمین سے بھوک کی صدائیں سنائی دیتی ہیں
بوڑھوں پر جانوروں کا بھونکنا ہمارے جسموں سے جان نکال دیتا ہے
اۓ فلسطین تیری سرزمین سے لہو کی مہک مُشک کی سی معلوم ہوتی ہے
تیری یاد ہمیں نیندوں میں سے جگا دیتی ہے
چیخوں کی آوازیں ہماری روح کو لرزا دیتی ہیں
تیری سرزمین لاشوں کا گہوارا بن گئی ہے
اۓ فلسطین آگ کے شعلے کی تپش ہمیں محسوس ہو رہی ہے
تیرے صبر سے ہمارا جسم بوجھل ہو رہا ہے
ملبے میں دبے لوگوں کا حسبنا اللہ پڑھنا ہمیں اٹھا کھڑا کردیتا ہے
اۓ فلسطین اندھیرے کے ساتھ اجالا ہے ،، مشکل کے ساتھ آسانی ہے
اۓ فلسطین حسبنااللہ ونعمل الوکیل،، حسبنااللہ ونعمل الوکیل-