Skip to content

اکنا کنونشن

افشاں نوید

پاکستان

اللہ نے بے مثال سرزمینِ وطن کو مثالی افرد سے نوازا ہے۔جنھوں نے اس کی حمیت کی قدر نہ کی وہ مٹھی بھر ٹولہ ہے۔ جو اس کے نام کی لاج رکھتے ہیں وہ بے شمار ہیں۔

دنیا کے چپے چپے پر مسلمان بھی ہیں اور اسلامی تحریکیں بھی زندہ و بے دار وقت کے چیلنجوں کے سامنے سینہ سپر۔

اکنا کنونشن میں اسُ وقت دنیا کے مختلف ملکوں سے آئے ہوئے ذمہ داران کا تعارف کرایا جارہاتھا۔ وہ اپنے ملکوں میں مسلم کمیونٹی کی پیش رفت سے آگاہ رہے تھے۔
نوجوانوں کے لیے مسجد کو آئیڈیل جگہ بنانے کے لیے سر توڑ کوشش کررہے ہیں۔۔۔مزید مساجد کا قیام۔ وہاں علمی سرگرمیاں۔۔تربیت کے لیے مختلف ٹولز کا استعمال۔  اہل مجلس کا دل شاد تھا کہ اسلام دنیا کا ایک زندہ مذہب ہے۔

چپے چپے پر عاشقان رسولﷺ اپنے مشن سے جڑے ہوئے ہیں۔ جاپان میں دعوت کی اور جہت ہوگی سویڈن میں اور۔ہر خطے کے الگ تقاضے۔۔۔ پھر غیر مسلم کمیونٹی کو انگیج کرنا اور دعوت دین کی طرف راغب کرنا۔
دنیا بھر میں پہلی ہوئی زندہ وبیدار اسلامی تحریکوں کے ذمہ داران کا جب تعارف کرایا جاتا تو بیشتر کا تعلق پاکستان سے تھا۔ کسی نے آواز بلند کی کہ یہ تو اسلامک سرکل آف پاکستان ٹہرا۔
اکثر پاکستانی سچے مسلمان ہوتے ہیں کہ جہاں بھی جاتے ہیں اپنے مشن سے جڑ جاتے ہیں۔۔
شاید اپنے ملک میں وہ اس بات کی اھمیت اتنی نہ سمھجتے ہوں جتنا دیار غیر میں جاکر انھیں اندازہ ہوتا ہے کہ اپنی نسلوں کی بقا کے لیے اسلام کے سایہُ عاطفت کے سوا کہیں کوئی پناہ گاہ نہیں۔۔
“پاکستانی دنیا بھر میں اسلام کا دھڑکتا ہوا دل ہیں۔۔۔”
کانفرنس روم سے نکلتے ہوئے ہم سب یہی سوچ رہے تھے۔
٧جون ٢٠٢٣