Skip to content

اٹھ کے اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے

Samina Zia

 Oshawa

اٹھ کے اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے
مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے ۔
اقبال نے جس شاہین کا خواب دیکھا تھا وہ خواب مغرب سے ابھرتے ہوئے نوجوانوں میں نظر آ رہا ھے۔ مایوسی کے بادل چھٹ رہے ہیں اور بدلی میں سے امید کی کرن پر عزم نوجوانان کی صورت میں ابھری ھے۔ کل تلک جن نوجوانوں کو ہم دنیا پرست ،لا اوبالی اور لا دین سمجھتے تھے۔ آج ان نوجوانوں نے یہ ثابت کر دیا کہ یہی اصل میں اقبال کے وہ شاہین ہیں ،جن کا تصور اقبال نے اپنی نظموں میں پیش کیا ھے ۔یہ باضمیر نوجوان بیٹھے ہیں اپنی یونیورسٹیز میں، اپنے کالجز میں کیمپ لگا کر ۔آخر کس کی خاطر ۔جی ہاں ! غزہ کی خاطر، مظلوم اور بے بس بچوں ،عورتوں اور مردوں کی خاطر ۔ غزہ کے لیے ڈٹ کے بیٹھے ہیں بھوک میں، پیاس میں، گرمی میں سردی میں، بارش میں، اندھیری رات میں ۔ یونیورسٹیز کے اندر اپنے کیریئر کو داؤ پہ لگا کر آج یہ نوجوان کھڑے ہیں ۔ملت اسلامیہ کے لیے جو فرض ہم پہ واجب تھا وہ بھی ادا کر رہے ہیں۔ حالانکہ اس وقت مسلم امہ پر غفلت اور مدہوشی کی فضا طاری ھے ۔ حکمرانوں کی بے حسی عروج پر ھے۔ غفلت اور لاتعلقی اذہان و قلوب پر بند باندھے برجمان ھے۔ ایسے میں یہ نوجوان سر بکف محاذ پر جمے ہیں۔ جن کا نظریہ الگ تھا انسانیت کے ناطے وہ اپنی اخلاقی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ، ہمارے مسلمان بچوں کا ساتھ دے رہے ہیں ۔کیا عجب منظر انکھوں نے دیکھا ھے ۔سبحان اللہ! یونیورسٹیز میں گریجویشن کے درمیان انتظامیہ کی وارنگ _کے باوجود یہ نوجوان فلسطینی رومال اپنی ٹوپی میں، اپنے گاؤن میں چھپا کے لاتے ہیں اور اسٹیج پر ڈگری وصول کرتے ہوئے _

غزہ سے یک جہتی کے اظہار کے طور پر فضا میں لہراتے اور نعرہ بلند کرتے ہیں ۔گویا اعلان کر رہے ہیں ہوں کہ ہمارے عزم کی راہ میں نہ آؤ 
ان بچوں کے ایمان کو، ان کے اعتماد کو، ان کے یقین کو دیکھ کر لگتا ھے کہ آنے والا وقت امت کو ایک اچھا لیڈر ضرور دیگا۔۔یہ بچے اب ہماری امید ہیں ۔ہمارا مستقبل اور ہمارا سرمایا ہیں، انشاءاللہ! دعا ھے کہ اللہ تعالیٰ ان بچوں کو دین کے اس کام کے لیے چن لے ، استقامت دے ،ایمان کی روشنی دے آمین 🤲۔ جو دنیا میں آنے کا ہمارا مقصد تھا اسکی سعی یہ نوجوان کر رہے ہیں۔ جیتے رہو! خوش رہو! میرے نوجوانوں!💪 کیا روح پرور منظر دیکھا نماز کے وقت جماعت کی صفیں بچھ گئیں، بےچین اور مضطرب دل دعا کے اٹھے ہاتھ 🤲 عشاء اور فجر کی نماز میں دعائے قنوت، رقت آمیز لمحات ۔۔۔۔۔نصر من اللہ و فتح قریب یقنی طور سے اللہ کی مدد قریب ھے انشاءاللہ ۔۔۔🇪🇭

1 thought on “اٹھ کے اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے”

Comments are closed.